Skip to main content

جامعہ محمدیہ ایک نظر میں

دارالحکومت اسلام آباد میں عظیم اور معروف دینی درسگاہ جامعہ محمدیہ ایف سکس فور اسلام آباد  (رجسٹرڈ) (ملحقہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان)

بانی و مہتمم :  پاکستان کے ممتاز عالم دین استاذ العلماء حضرت مولانا ظہور احمد علوی صاحب دامت برکاتہم العالیہ

تأسیس:   جامعہ کا سنگ بنیاد شہید اسلام حضرت مولانا محمد عبداللہ شہید کی سرپرستی میں استاذ العلماء
حضرت مولانا ظہور احمد علوی صاحب نے  1988ء میں رکھا۔

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جامعہ اسلام آباد کا ایک مشہور و معروف ادارہ ہے جو اپنے تعلیمی اور دینی معیار کے لحاظ سے ملک کے ممتاز مدارس میں شمار ہوتا ہے۔ بفضل اللہ تعالیٰ جامعہ محمدیہ اسلام آباد خالصتاً دینی اور تعلیمی ماحول کا آئینہ دار ہے اور رواداری، امن و آشتی،اور حقیقی اسلامی تعلیمات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جامعہ اکابر علماء دیوبند کے نمایاں وصف ”مسلکی اعتدال پسندی“ کا امین ہے، جو عقائد و نظریات اصول و فروع میں جمہور کے ساتھ چلتے ہوئے سلف صالحین کے منہج پر قرآن و سنت کے علوم کی ترویج و اشاعت کیلئے کوشاں ہے، کسی بھی میدان میں تفرد و شذوذ کو وحدت امت کیلئے زہر قاتل سمجھتا ہے نیز ہر قسم کے نسلی، علاقائی، مذہبی اور لسانی تعصبات سے بالاتر ہو کر خالصتاً اسلام کی آفاقی تعلیمات کا فروغ اس ادارے کی نمایاں خصوصیات ہیں۔

  شاخہائے جامعہ (برانچز):  جامعہ کے زیر انتظام مختلف مقامات پر  8  شاخیں (برانچز) کام کر رہی ہیں۔

شعبہ جات:  جامعہ میں تعلیمی و انتظامی طور پر درج ذیل شعبہ جات مصروف عمل ہیں۔

                انتظامی شعبہ جات:  مجلس تعلیمی،  امتحانی کمیٹی،   شعبہ مالیات،   شعبہ تعمیرات

                تعلیمی شعبہ جات:  شعبہ درس نظامی(القسم الاردو) ، شعبہ درس نظامی (القسم العربی) ،    شعبہ تخصص فی الافتاء،   شعبہ ترجمہ و تحفیظ القرآن الکریم ، شعبہ تجوید القرآن،  شعبہ عصری علوم ،  شعبہ دراسات دینیہ،  شعبہ سی ایس ایس،

تعداد طلباء: تقریباً  1800 (شاخوں سمیت)

تعداد اساتذہ کرام :  تقریباً  55

تعداد عملہ:  تقریباً  16

بانیٔ جامعہ

بانیٔ جامعہ:

بانی و مہتمم: استاذ العلماء حضرت اقدس مولانا ظہور احمد علوی صاحب دامت برکاتہم

آپ جامعہ اشرفیہ کے قدیم فضلاء میں سے ہیں ، آپ 1969ء میں جامعہ اشرفیہ لاہور سے فارغ التحصیل ہوئے،   

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس عاملہ کے رکن ہونے کے ساتھ ساتھ آپ علماء و اکابر کے مشترکہ دینی پلیٹ فارم جمعیت اہلسنت والجماعت کے سیکرٹری جنرل بھی ہیں۔ اور سلاسل تصوف میں کئی اکابر و مشائخ سے اجازت و خلافت بھی حاصل ہے۔

 آپ کے چند اساتذہ  حدیث وتفسیر و  فنون :

  • شیخ الکل فی الکل حضرت مولانا محمد رسول خان ہزاروی ؒ (تلمیذ حضرت شیخ الہندؒ و سابق استاذ دارالعلوم دیوبند)
  • شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد ادریس کاندھلویؒ (معروف مصنف ،مفسر و شارح بخاری و مشکوٰۃ،سابق استاذ دارالعلوم دیوبند)
  • فقیہہ الامت حضرت مولانا مفتی جمیل احمد تھانویؒ
  • حضرت مولانا عبید اللہ صاحبؒ (مہتمم جامعہ اشرفیہ ،لاہور)
  • حضرت مولانا عبدالرحمن اشرفی ؒ (نائب مہتمم جامعہ اشرفیہ ، لاہور)
  • حضرت مولانا عبدالوارث چنیوٹی ؒ  (مہتمم دارالعلوم مدنیہ چنیوٹ)
  • محقق اہلسنت حضرت مولانا محمد نافع صاحب ؒ ( دارالعلوم محمدی شریف ، جھنگ)
  • مفسر قرآن حضرت مولانا محمد امیر بندیالوی صاحب ؒ

آپ کا آبائی علاقہ :  آپ کا آبائی تعلق پنجاب کی زرخیز و مردم خیز سرزمین وادیٔ سون سکیسر  (خوشاب) سے ہے۔

انتظامی شعبہ جات

جامعہ میں انتظامی طور پر مختلف شعبہ جات مصروف عمل ہیں، جن میں سے چند ایک کا مختصر تعارف پیش خدمت ہے۔

امتحانی کمیٹی

جامعہ کے اندرونی نظام امتحانات کو فعال رکھنا امتحانی کمیٹی کی ذمہ داری ہے۔ امتحانی کمیٹی کے صدر (ناظم تعلیمات ) مولانا محمد عابد خان صاحب ہیں۔

مجلس تعلیمی

جامعہ کے تعلیمی امور کی تمام تر ذمہ داری مجلس تعلیمی کے ذمہ ہے۔مجلس تعلیمی جامعہ کے 7  اساتذہ کرام پر مشتمل ہے:

 اس کی صدارت حضرت مہتمم صاحب (حضرت مولانا ظہور احمد علوی صاحب) کرتے ہیں، ان کی غیر موجودگی کی صورت میں اس مجلس کی صدارت نائب مہتمم (حضرت مولانا تنویر احمد علوی صاحب) کرتے ہیں۔

جامعہ کے لیل و نہار:

   جامعہ کے لیل  و  نہار:

جامعہ کے طلباء نماز فجر سے قبل بیدار ہوتے ہیں، نماز کے بعدتمام طلباء کرام سورۃ یٰسین شریف کی تلاوت، مسنون اوراد، اور  وظائف کرتے ہیں۔جن کے بعد امت مسلمہ اور جامعہ کے متعلقین و معاونین کےلئے اجتماعی دعا ہوتی ہے اور اس کے بعد جامعہ کے تعلیمی اوقات کا باقاعدہ آغاز ہو جاتا ہےرب کی ادائیگی کے بعد  والی کل کے اسباق کا مطالعہ کرتے ہیں، نماز عشاء کے بعد رات کے کھانے کا وقفہ ہوتا ہے اوپھر تکرار و مطالعہ رات 11:00بجے تک جاری رہتا ہے۔

درجہ حفظ کی ترتیب:

سورۃ یٰسین کی تلاوت کے بعد درجہ حفظ کے طلباء اپنی اپنی درسگاہوں میں تشریف لے جاتے ہیں اور ناشتہ کے وقت تک اپنا سبق استاذ محترم کو سناتے ہیں، ناشتہ کے بعد طلباء سات سبق یا سبقی اور منزل سناتے ہیں، اس کے بعددوپہر کا کھانا کھانے کے بعد تمام طلباء نماز ظہر تک مسنون قیلولہ (آرام) کرتے ہیں اورنماز ظہر کی ادائیگی کے بعد دوبارہ اپنی اپنی درسگاہوں کا رخ کرتے ہیں اور اسوقت میں ان کو ترجمہ کلام پاک پڑھایا جاتا ہے۔
نماز عصر کے بعد عمومی مختصر تعلیم ہوتی ہے اور اس کے بعد طلباء کرام کومغرب تک تفریح کا موقع فراہم کیا جاتاہے، اس وقت طلباء مختلف قسم کے کھیل اور سیر و تفریح سے لطف اندوز ہوتے ہیں، نماز مغرب کی ادائیگی کے بعدطلباء اگلے دن کا سبق یا د کرتے ہیں، عشاء کی نماز کے بعد کھانے کا وقفہ ہوتا ہے اور کھانے کے بعد رات 10:30بجے تک پڑھائی جاری رہتی ہے۔

درجہ کتب کی ترتیب:

درجہ کتب کے طلباء بھی سورۃ یٰسین کی تلاوت کے بعدکلام پاک کی تلاوت کرتے ہیں اور حفاظ کرام اپنی منزل سننے سنانے کا اہتمام کرتے ہیں اس کے بعد تمام طلباء اپنے اپنے درجات میں تشریف لے جاتے ہیں جہاں ان کے تعلیمی گھنٹے (پیریڈ) کا آغاز ہوتا ہے ایک گھنٹے (پیریڈ) کا دورانیہ 45/40 منٹ کا ہوتا ہے۔ دو پیریڈ کے بعد ناشتے کیلئے 30 منٹ کا وقفہ ہوتا ہے، ناشتے کے بعد پھر تعلیمی دور کا آغاز ہوتا ہے اور مزیدپانچ گھنٹوں (پیریڈ) کے بعد کلاسز کا یہ دورانیہ اختتام پذیر ہوتا ہے۔ کھانا کھانے کے بعد تمام طلباء مسنون قیلولہ(آرام) کرتے ہیں اور نماز ظہر کے بعد نماز عصر تک کلاسز میں پڑھے ہوئے اسباق کو اجتماعی طور پر دہراتے اور تکرار کرتے ہیں۔ عصر کی نماز کے بعدمغرب تک تفریح کا وقت ہوتا ہے اور نماز مغرب کی ادائیگی کے بعد طلباء آنے والی کل کے اسباق کا مطالعہ کرتے ہیں، نماز عشاء کے بعد رات کے کھانے کا وقفہ ہوتا ہے اوپھر تکرار و مطالعہ رات 11:00بجے تک جاری رہتا ہے۔

ہم نصابی سرگرمیاں

ہم نصابی سر گرمیاں:
۱) بزم کا انعقاد:
جامعہ میں کلاسوں کی ترتیب پر ہفتہ وار بزم کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں تمام طلباء کی شرکت اور بزم میں حصہ لینا ضروری ہے۔ طلباء کرام اس بزم میں حمد و نعت اور سیرت مصطفیﷺ و دیگر موضوعات پر تقاریر کرتے ہیں، جس سے ان کے اندر تقریر کا فن پیدا ہوتا ہے۔
۲) ماہانہ اصلاحی بیان:
طلباء کرام کی اصلاحی تربیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر ماہ کی ابتداء میں ایک اصلاحی بیان ترتیب دیا گیا ہے، جس میں طلباء کے  اخلاق و کردار کو سنوارنے پر محنت کی جاتی ہے۔ جبکہ دیگر اوقات میں بھی بزرگوں کی تشریف آوری پر اصلاحی بیانات کی ترتیب بنائی جاتی ہے۔
۳) کھیل و تفریح:
عصر تا مغرب طلباء کرام کے کھیلنے اور سیر وتفریح کا وقت ہے، اس وقت میں اکثر طلباء جامعہ کے اطراف میں دو وسیع گراؤنڈز  میں مختلف کھیلوں میں حصہ لیتے ہیں اور چہل قدمی کرتے ہیں۔

شاخہائے جامعہ (برانچز)

  • جامعہ محمدیہ (برانچ عصری علوم) —— فیض آباد سوہان اسلام آباد 
  •  جامعہ محمدیہ للبنات —— نیومل شرقی، کری شہرروڈ اسلام آباد 
  • مدرسہ مصعب بن عمیرؓ —— جامع مسجد اولیٰ جی سکس ون ٹو اسلام آباد 
  • جامعہ عائشہ للبنات —— جی سیون تھری، اسلام آباد 
  • مدرسہ سیدنا فاروق اعظمؓ —— موضع بسالی، ضلع راولپنڈی 
  •  مدرسہ محمدیہ خوشاب —— موضع دھدھڑ، ضلع خوشاب 
  • مدرسۃ الصالحات —— موضع دیامر، گلگت 
  • مدرسہ محمدیہ —— اٹھمقام، آزاد کشمیر

جامعہ کے ماہانہ اخراجات

جامعہ کا کل ماہانہ خرچ:  40،15،000  (چالیس لاکھ پندرہ ہزارروپے) 

تفصیل:

  • اخراجات خورد و نوش: 20,15,000 (بیس لاکھ پندرہ ہزار روپے)
  • اساتذہ کرام و عملہ کی تنخواہیں: 16,00,000 (سولہ لاکھ  روپے)
  •  یوٹیلٹی بل (گیس، بجلی، فون) 4,00,000 (چار لاکھ روپے تقریباً)

نمایاں خصوصیات

وفاق  المدارس العربیہ پاکستان سے الحاق شدہ اسلام آباد میں عظیم دینی  درسگاہ۔

اقامتی {رہائشی} ادارہ جہاں طلباء کرام کے تمام اخراجات قیام وطعام  جامعہ کے ذمہ ہیں۔

 طلباء میں نصابی تعلیم کے ساتھ ساتھ فن مضمون نویسی، قرأت ، نعت و خطابت  کی صلاحتیوں کو اجاگر  کرنا۔

دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ  اصلاحی بیانات کا اہتمام۔

کشادہ مسجد، ملحقہ دارالاقامہ(ہاسٹل)، اور ہزاروں کتابوں سے مزین لائبریری، اور مختلف دینی ماہناموں  اوررسائل کی فراہمی۔